Monday, June 2, 2014

شادی نامہ


ارینجڈ شادی:
یہ بے کار ترین قسم ہے جہاں لڑکا لڑکی ایک دوسرے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ یہ لڑکا لڑکی کے درمیان ہونے کے بجاۓ دو ماؤں، خالاؤں، چاچوں، ایک سٹیٹس کی دوسرے سٹیٹس کے کی جاتی ہے۔ کبھی کبھی یہ تکا چل بھی جاتا ہے۔ لیکن اگر اس میں جھوٹ زیادہ بولا گیا ہے، تب اسکا پنپنا مشکل ہوتا ہے۔۔
جہیز والی شادی:
اس میں تمام دھیان صرف لڑکی کے جھیز لانے کی طرف ہوتا ہے۔۔چاہے موٹی، ہو، کالی ہو، بونی ہو، لمبی ہو، پر جہیز بہت سا لے کر آۓ۔۔
محبت کی شادی:
اسکا بھوت بہت جلد اتر جاتا ہے۔ والدین اس انتظار مین بیٹھے ہوتے کہ کب لڑکا لڑکی کے بیچ 
جھگڑے شروع ہوں اور وہ طعنہ بازی کر سکیں۔۔یہ ذیادہ ترفلاپ ہی ہوتی ہے۔ 
فلمی شادی:
اس طرح کی شادی میں یہ فرض کر لیا جاتا ہے کہ لڑکا لڑکی ایک دوسرے کے بنا نہیں رہ سکتے۔۔یا تو گھر سے بھاگ جاتے ہیں یا والدین کے سامنے ایک فلمی ڈرامہ پیش کیا جاتا ہے۔ لڑکی کھانا پینا چھوڑدے گی، لڑکا اپنی کلائی کاٹ لے گا۔ کمزور اعصاب کے والدین اس دھمکی میں آ جاتے ہیں مگر عقلمند ماں باب نہایت ہوشیاری سے اولاد کو سمجھاتے ہیں کہ بیٹا تم اس سے بہتر کے قابل ہو۔ اس سے بہتر تو ہم ڈھونڈ کر دیں گے۔ اب جو لڑکا لڑکی احمق ہوں، وہ بھی اس بہکاوے میں آ جاتے ہیں۔۔اور خوشی خوشی فلمی شادی نہیں ہو پاتی۔۔
خفیہ شادی:
یہ عام طور پر کسی فلمی اداکارہ کی ہوتی ہے۔ ہوتی تو ویسے خفیہ ہے پر ساری دنیا جان جاتی ہے۔ سسرال والے کافی پیسہ کھا پی کر الزام لگا دیتے کہ تم فلم کی لڑکی ہو،گر ہستن نہیں بن سکتیں۔ ہمارے بیٹے کی ناک کٹوا دی۔۔اسکا انجام بھی علیحدگی پر پوتا ہے۔۔
تحفظ کی شادی:
بقول بڑی بوڑھیوں کے، کہ لڑکی کا تحفظ شوہر ھی سے ہوتا ہے، اچھی خاصی پڑھی لکھی قبول صورت لڑکی کو ایک جاہل کے پلے باندھ دیا جاتا ہے تحفظ کی آڑ میں۔ تحفظ بہرھال پھر 
بھی نہیں مل پاتا۔۔
وٹہ سٹہ شادی:
یہ بہت ہی عجیب سی ہوتی ہے، اس میں اگر ایک جوڑے میں علیحدگی ہو جاۓ، تو امید کی جاتی ہے دوسرا جوڑا بھی علیحدگی اختیار کر لے۔ 
ہنگامی شادی:
یہ ایسے حالات میں کی جاتی کہ جب "لڑکا ولایت سے آیا ہو۔ ماں اس کی بلائیں لیتے نہیں تھکتی۔ اس میں جھوٹ بہت بولا جاتا ہے۔ بڑھ چڑھ کر تعریفیں کی جاتی ہیں کہ لڑکا باہر 3، 4 لاکھ کما رہا ہے۔ سادہ لوح والدین اس جھانسے میں آ جاتے اور لڑکی بیاہ دیتے۔ باہر جا کر لڑکی بیچاری کو معلوم ہوتا کہ اسکا شوہر تو ایک معمولی سا 
ڈرایور ہے۔ اور سارے سپنوں پر پانی پھر جاتا ہے۔ جو زرا ہمت والی ہوتی، وہ گزارہ کر لیتی، جو ماں باپ سٹیٹس کے شوقیں ہوں، وہ پھر علیحدگی کروانے کا سوچتے کہ لوگون کو کیا منہ دکھائیں گے کہ بیٹی ایک ٹیکسی چلانے والے کو دے دی۔۔
مال والی شادی:
یہ عام طور پر ایسے بڈھوں سے کی جاتی جن کے پاس مال دولت بہت ہو اور جن کے دن پورے ہونے والے ہوں۔ ہوشیار خواتین میڈیکل رپورٹ کا مطالعہ کر کے اس شادی کی ہامی بھرتی ہیں۔
فراڈ شادی:
یہ شادی عام طور پر تب وجود میں آتی ہے جہاں لڑکے والے/لڑکی والے شادی آفس کے چکر پہ چکر لگاتے ہیں۔ اس میں دونوں کا دھیان گرین کارڈ، باہر ملک کی شہریت، یا بیرون ملک سٹل ہونے پر ہوتا ہے۔ اس میں آفس والے لڑکے لڑکی والوں سے اچھی طرح پیسے بٹور کر انہیں خوب الو بناتے ہیں۔ یہاں وہ ماں باپ بے وقوف بنتے جن کے بچے خود سے اپنا ساتھی چننے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ یا جن کے ملنے جلنے والوں کو اچھی طرح علم ہوتا ہے کہ "موٹی مرغی" نہیں ہیں۔ ایسے ماں باپ جان پہچان والوں کے رویے سے مایوس ہو کر میرج آفس کے ھاتھوں خوب دھوکہ کھاتے ہیں۔ اور انسان کو تحفظ دینے کے لیے میرج آفس والے بار بار یہی کہتے کہ بس جی، یہ پچھلے ہفتے ہی ہم نے فلاں منسٹر یا فلاں جنرل کی بیٹی کی بات طے کی ہے۔ عام طور پر جھانسہ پارٹی کی سمجھ آ جاتی ہے۔ اور ان کے زریعے بات نہیں طے ہو پاتی۔۔جو والدین بے وقوف بن بھی جاتے، تو عقل جلد ہی آ جاتی ہے۔ دفتر کے پے رول پر ’’گرین کارڈ ہولڈرلڑکا‘‘ خود لڑکی والوں کا انٹرویو کر کے اسے ریجیکٹ کرتا ہے، جسے اسی کام کی تنخواہ ملتی ہے۔۔
بزرگ طے شادی:
یہ بھی ایک دل چسپ قسم ہے۔ اس میں زرا فلمی ٹچ بھی ہوتا ہے۔ اس میں ایک نانی یا دادی صاحبہ یہ فیصلہ سنا دیتی ہیں کہ میری پوتی میرے نواسے کی بیوی بنے گی۔ یہ الگ بات ہے کہ کالج جا کر لڑکی لڑکے کے خیالات بدل جاتے ہیں۔ جب وہ کزن میرج پر میڈیکل کالج میں پڑھتے، تو دن بہ دن اس شادی کے خلاف ہوتے جاتے۔۔کچھ کیسیز میں یہ کامیاب بھی ہو جاتی ہے جہاں خاندانوں میں پیار محبت ہو، ورنہ جہاں خاندانوں میں سیاست اور جہالت ہو، وہاں کوئی نہ کوئی لڑکی والوں یا لڑکے والوں کے کان بھرنا شروع ہو جاتا ہے۔۔۔اور مسئلے شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔
نوٹ: یہ بلاگ مزاح پر مبنی ہے۔ اسکو سنجیدگی سے نہ لیا جاۓ۔ اس میں ایک طرح کا طنز پوشیدہ ہے۔

1 comment: